Posts

کیا آپ پولیس پر ایف آئی آر کراسکتے ہیں

Image
کسی ملزم کو 24 گھنٹے کےاندر عدالت میں جان بوجھ کر پیش نہ کرنےوالے پولیس اہلکار کو 1سال تک قید اور جرمانہ ھوگا. 157, Police Order 2002 کسی عورت کو تھپڑ مارنے یا برقعہ اتارنےوالے شخص پر دفعہ 354 تعزیرات پاکستان کی FIR درج ھوتی ھے جس کی سزا 2 سال تک قید اور جرمانہ ھے۔ اگر پولیس کسی کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھتی ھے تو پولیس پر دفعہ 342/34 تعزیرات پاکستان اور 155c کے تحت FIR درج ھوگی ۔ پولیس اسٹیشن میں محرر کا عہدہ 24 گھنٹے میں 1 منٹ کے لئے بھی خالی نہیں رہ سکتا ۔ Chapter 22 Rule 8 Police Rules 1934. پولیس اسٹیشن کی حدودمیں کوئی وبائی مرض پھیل جائےتو SHO اسکی رپورٹ SP اور ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر کودینےکا پابند ھے 22-36 Police Rules1934 اگر پولیس چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتی ھےتو ان پر دفعہ 452/34 ت پ اور 155cکی FIR درج ھوگی جس کی سزا 3سال تک قید اور جرمانہ ہے

آمنہ مفتی کا کالم اڑیں گے پرزے: .ٹوٹکے بھیجنے والے.

Image
(آمنہ مفتی کا کالم اڑیں گے پرزے: .(ٹوٹکے بھیجنے والے. کورونا کی وبا آخر کار پھوٹ پڑی اور پاکستانیوں کی سب خوش فہمیاں دھری کی دھری رہ گئیں۔ نہ بی سی جی کی ویکسین کام آئی، نہ ریسوچن کی گولیوں نے کام دکھایا اور نہ ہی ہمارا مشہور زمانہ موسم گرما ہی اس کا کچھ بگاڑ سکا۔ یہ وبا آفت کی صورت، دندناتی ہوئی آئی اور ہماری گلیوں بازاروں میں پھیل گئی۔ کئی دہائیوں سے سکھ چین کی زندگی گزارنے والے انسانی ذہن نے اس وبا کو رد کر دیا۔ عین اسی طرح جیسے کچھ لوگ اپنے پیاروں کی موت کو قبول نہیں کرتے اور یہ سمجھتے ہیں کہ یہ زندہ ہیں۔ صدمہ ان کے اعصاب کو شل کر دیتا ہے۔ اسی طرح عام پاکستانی ذہن نے کورونا کو رد کر دیا۔ ان کے نزدیک پہلے یہ ٹرمپ کو الیکشن جتوانے کی کوشش تھی، پھر یورپ کی سازش، اس کے بعد اپنی معاشی پالیسیوں کی ناکامی کو چھپانے کی حکومتی کوشش اور پھر ایک ایسا جھوٹ جو جانے کس وجہ سے گھڑا گیا تھا مگر تھا وہ جھوٹ ہی۔ وبا گھر کے دروازے پہ دستک دے کر اندر چلی آئی مگر ہمارے ذہنوں نے اسے قبول نہ کیا۔ کورونا سے مرنے والوں کے بارے میں یہ افواہ اڑا دی گئی کہ مریض ٹھیک ٹھاک تھا، ڈاکٹر ڈالر لے کر زہر

اپنا علاج ایمرجنسی کی صورت میں خود کریں اور ان حالات میں میڈیکل سٹور پر جائیں اور ہسپتال جانے سے پرہیز کریں

Image
مندرجہ ذیل امراض کے ساتھ ہسپتال جانے کی بجاے قریبی میڈیکل سٹور سے یہ ادویات لے کے استعمال کریں اور گھر میں رہیں. اپنی اور اپنی فیملی کی حفاظت کے لیے حکومت کا ساتھ دیں. شکریہ سر درد اور بخار کیلئے Panadol , Panadol Extra , Releif نزلہ ، زکام کیلئے Arinac Fort Coldrex tab پیٹ کے درد ، موشن وغیرہ کیلئے Flygel , Imodium , ORS جسم کے کسی حصے میں درد کیلئے Caflam 50 , Spasrid, Rotec etc ہائی بلڈ پریشر کیلئے Capotin الٹی وغیرہ کیلئے Gravinate tablet گیس کے مسائل کیلئے Gaviscon syp Mucan syp تیزابیت سینے کی جلن اور معدے کیلئے Risek 20 , Zantac زخم وغیرہ کیلئے PolyFax , payodin , bandage دانت یا داڑھ درد کے لیے CalmoX 625 mg Caflam 50 پھُنسی پھوڑوں کے لیے Double sptran بچوں /بڑوں کے بخار کے فوری آرام کےلیے Brufin syp Brufen Ds نو نہال بچے کے بخار کے لیے Panadol Drop نو نہال کے پیٹ درد یا موشن کے نہ آنے کی صورت میں یا پیٹ میں گیس کے لیے Colic Drops or colic EZZ نو نہال بچے کو زیادہ دن پیمپرز لگانے سے زخم ہونے کی صورت میں Hydrozole Cream Rashnil cream کھانسی کے لیے Pulomonol syp Stay home Stay s

مویشی پال حضرات کے نام اہم پیغام

Image
جانوروں کی سال میں 2 دفعہ ڈی  ورمنگ کرائے ڈی ورمنگ کے ایک ہفتہ بعد جو جانور گھبن نہ ہو اسکو آیورمیکٹین انجکشن ٹھنڈا کر کے صبح تاریکی یا شام تاریکی میں زیر جلد لگائیں ڈی ورمنگ آپ صبح نہر منہ کرائیے اسکے بعد دو سے تین گھنٹے تک خوراک یا پانی نہ دے دوائی کو اچھی طرح ہلائیں اور دوائی کو وزن کے حساب سے دیں دیوارمنگ سے پہلے گڑ کا شربت دیں کٹڑے بچھڑے بھیڑ بکریوں کو البنڈازول فارمولے میں دیں نوٹ البنڈازول فارمولا آپ کسی بھی گبھن جانور کو نہیں دے سکتے گبھن جانوروں کو آکسبنڈازول فارمولا دے سکتے ہیں ٹریکلابینڈَازول لیوامیسول فارمولا دے سکتے ہیں گائے بھینس جو گبھن نہ ہو انکو اکسفنڈازول اکسی کلوزانائیڈ لیوامیسول کوبالٹ سلفیٹ سوڈیم سیلینائٹ فارمولا دے یاد رکھیں جانوروں کو جو بھی دوائی آپ منہ کے زریعے دیں تو اس ٹائم اسکی زبان نہ پکڑیں آچھی کوالٹی کی دی سی پی منرلز بائ پاس فیٹ دے جانوروں کو دن میں 3 دفعہ پانی پلایا کرے جانوروں کو چوائ کے ٹائم چارہ خوراک سامنے رکھے چوائ کے بعد جانور کو آدھا گھنٹہ تک کھڑا رہنے دیں فارم پر ہر چوتھے روز ٹیگافان سپرے کریں جانوروں کے شیڈول کے مطابق ویکسینیشن کروائیں دوائیںا

ارطغرل:- ترکی کے ڈرامہ کے مرکزی کردار اصل میں کون ہیں؟

Image
ترک ڈرامہ ارطغرل اردو زبان میں پاکستان میں نشر ہو رہا ہے اور اس کے کردار سوشل میڈیا پر ہی نہیں بلکہ لوگوں کی گفتگو میں بھی بات چیت کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ ملک میں ’ارطغرل غازی‘ کی پہلی قسط یوٹیوب پر دو کروڑ لوگ دیکھ چکے ہیں۔ اگر آپ بھی کئی پاکستانیوں کی طرح آج کل اس ترک ڈرامے کے مداح ہیں تو ارطغرل کے ساتھ ساتھ حلیمے سلطان، تورگت اور سیلجان کے کرداروں سے بھی بخوبی واقف ہوں گے۔ تو آئیں آج آپ کو ان میں سے چند مرکزی کرداروں کو نبھانے والے اداکاروں سے ملواتے ہیں۔ ارطغرل غازی: اینگن التن دزیتن اینگن التن دزیتن ’دریلس ارطغرل‘ میں ارطغرل کا مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کی پیدائش سنہ 1979 میں ترکی کے خطے ازمر میں ہوئی تھی۔ سکول کے دنوں سے ہی انھیں اداکاری کا شوق تھا اور پھر انھوں نے 2001 میں ازمر کی دوکز ایلول یونیورسٹی سے ڈرامے کے شعبے میں ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد 2001 میں ہی وہ کام کی تلاش میں استنبول آگئے۔ ترک ٹی وی کے لیے ان کا پہلا رول ڈرامہ سیریل ’روح سر‘ میں تھا جس کے بعد انھوں نے ’کوچم بنم‘ اور ’یدیپے استنبول‘ سمیت کئی ٹی وی ڈراموں میں کام کیا۔ 2005 میں انھوں نے فلموں میں کام کرن

کرونا کا بھانڈا افریقہ کے ملک تنزانیہ نے پھوڑ دیا.دلچسپ خبر

Image
کرونا کا بھانڈا پھوٹ گیا وہ بھی افریقہ ملک تنزانیہ میں۔ تنزانیہ میں کرونا کیسز 22 سے اچانک 480 پر پہنچے تو کیمسٹری کی ڈگری رکھنے والے ملک کے صدر جان مغوفولی کو شک گزرا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ انہوں نے ایک عجیب و غریب تجربہ کیا۔ انہوں نے ایک بھیڑ، بکری اور پپیتہ پھل سے لئے گئے نمونے ٹیسٹ کے لئے ملک کی مرکزی لیبارٹری بھجوائے۔ بھجوائے گئے نمونوں کو انسانی نام اور مختلف عمریں دی گئیں۔ حیران کن طور پر دو جانوروں بکری اور بھیڑ اور ایک پھل پپیتہ کا رزلٹ مثبت ایا۔ اس کے بعد انہوں بیرون ممالک سے درآمد کردہ تمام ٹیسٹنگ کٹس فوج کی تحویل میں دے دیئے ہیں اور انکوائری آرڈر کر دی ہے۔ تنزانیہ کے صدر کا کہنا ہے کہ ضرور کوئی "بڑی گڑبڑ" ہے۔ واقعہ کے بعد بین الاقوامی اداروں کی جانب سے تنزانیہ کے صدر کے اس فعل کی مذمت کی جارہی ہے۔ کرونا کی آڑ میں بین الاقوامی ایجنڈا سے آگاہ رہیں۔ جو دنیا نہ کر سکا وہ ایک افریقی ملک نے کر دکھایا۔ نوٹ : اس بارے الجزیرہ ٹی وی نے مکمل رپورٹ بھی شائع کی ہے https://www.aljazeera.com. .

اور پھر یوں ہوا

Image
تحریر احمد سعید جعفر تونسہ شریف سب پھڑے جانٹڑ گے. انجینر محمد علی مرزا میں اسے مشہور ہونے سے بہت پہلے جانتا ہوں جب ایک دوست میری باتیں اس تک پہنچاتا تھا اور یہ اس کا جواب دیتے تھے . ایک سوال یہ بھی میرے اعتراض پر پوچھا گیا کہ بھائی آپ جب کوئی دینی حوالے سے مستند شخصیت نہیں ہو تو یہ عالم دین کا روپ کیوں دھار لیا تو انہوں نے جواب میں فرمایا تھا کہ میں یونیورسٹی کا ٹاپر ہوں اورمدرسے وہ پڑھتا ہے جو سکول پڑھ نا سکتاہو اس کا جواب میں دیتا ہوں کہ میں 15سال مدرسے پڑھا ہوں میں نے بلا کے ذہین بچے دیکھے ہیں ایک لڑکا مجھے ملا تھا اس کے FScمیں 900سے زائد نمبر تھے پانچویں سال میں عالم بن رہا تھا میں نے پوچھا تم.تو انجینر بنتے اس طرف آنے کی کیا وجہ بنی کہتا مولانا طارق جمیل صاحب کو سن سن کر عالم بننے کا شوق بیدار ہوا ایک اور لڑکے کو جانتا ہوں جو کہ میرا مدرسہ فیلو تھا  اس نے عالم بن کر FScکی اور بعد میں civilانجیرنگ کی  گھر والوں نے ایک لڑکی کا بتایا  اس نے عالمہ بن کر FScکی  پھر MBBSکی . یہ تو وہ لوگ ہیں جو اس طرف آئے  ورنہ تو سب اس طرف آتے ہی نہیں  کیونکہ مدرسے کا نصاب باقاعدہ ایک کورس ہے  جو آٹھ س