''یاد رفتگاں''
''یاد رفتگاں''
زندگی ناقابل یقین حوادث کا مجموعہ ھے
پلک جھپکتے ھی کبھی زندگی مل جاتی ھے
یا انگڑائ لیتے ھی زندگی ھم سے بچھڑ جاتی ھے
زندگی کے ھر موڑ پر نئ کہانی رقم ھوتی ھے
نئے لوگ ملتے ہیں کچھ ساتھ چلتے ہیں
اور کچھ ساتھ چھوڑ جاتے ہیں
زندگی جب جنم لیتی ھے
تو خوشیاں ،غم ، دکھ سکھ ،امنگ ، آرزو بھی
انسان کے ساتھ شریک سفر رھتے ہیں
انسان اپنی مرضی کے بنا اس دنیا میں آتا ھے
اور اپنی مرضی کے بغیر اس جہان فانی سے چلا جاتاھے .
زندگی فطرت کا ایک راز ھے جسے انسان آج تک سمجھ نہیں پایا
اور موت اس راز کی نشانی ھے
موت ایک کائناتی سچائ ھے
ایک اٹل حقیقت ھے
زندگی عطا کرنے والے سے تکرار نہیں
موت سے فرار نہیں ۔۔۔۔۔ کیونکہ
یہ زندگی فانی ھے
زندگی آنی ھے ،جانی ھے
آج کسی اور کی...... تو
کل ھماری باری آنی ھے ۔
ھم اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں کتنے عزیز واقارب
رشتہ دار ، دوست احباب جاننے پہچاننے اور
ملنے ملانے والے سینکڑوں لوگ گوشئہ خلوت میں
ابدی نیند سو چکے ہیں ۔۔۔۔ سب کیلئے دعائے مغفرت ۔
یااللہ ۔۔۔ اپنوں کے بچھڑ جانے کے دکھ اور صدمات سے متاثرہ لوگوں کے دلوں میں موجود غم کی کیفیت سے ان کو آسانی عطا فرما ۔
مگر ان بچھڑے لوگوں کی پیار بھری یادیں ، باتیں، محبتیں ، مسکراھٹیں
اور انمٹ نقوش ھمارے ذھن کے پردوں پر فلم کی طرح چل رھے ھوتے ہیں ۔
اپنی یادیں خوبصورت بنانے کیلئے ھمیں نفرت ، تعصب ، تشدد، تسلط جیسے غیر انسانی رویئوں سے گریز کرنا چاھئے ۔ فطرت کے چمن کا کوئ پھول خوشبو سے خالی نہیں ھوتا ۔ ھر انسان اپنی زندگی میں منفرد تاثیر کا مالک ھے ۔ ھر چہرہ فطرت کا حسن ھے ۔ لیکن انسان کی خود ساختہ یہ نفرتیں ، رنجشین ، مایوسیاں ، تلخیاں ، زندگی پر بوجھ ڈالتی ہیں اور ھمارا معاشرہ اس بوجھل زندگی کے ملبے تلے دبے کراہ رھا ھے زندگی جیسی نعمت کو جینے کی قیمت ادا کر کے جی رھا ھے ۔۔۔۔
یاد رکھیئے
دن با دن زندگی کا ہر لمحہ ریت کی طرح وقت کی مٹھی سے پھسلتا جارہا ہے.جسکو روکنا ہمارے بس میں نہیں. اس سے پہلے کہ یہ وقت کی مٹھی خالی ہوجائے.زندگی میں زندہ رہنے کا ڈھنگ سیکھلو.زندگی کے ہر لمحے میں صدیوں کی زندگی ڈھونڈ لو.
اپنی موت کیا ہے؟ زندگی کا نقطہ انتہا اور نقطہ آغاز کا ایک ہو جانا.بظاہر تو موت عدم حرکت معلوم ہوتی ہے مگر موت زندگی کو حرکت کا ایندھن فراھم کرتی ھےتاکہ زندگی کا تسلسل جاری رہ سکے۔
انسان کے پاس مختصر وقت ھے ۔ ھنستے ھوئے زمانے میں کیا پتہ موت کا ان دیکھا پرندہ کب کس لمحے زندگی کے اجا لے کو جھپٹ کر لے جائے ؟؟؟
زندگی کو علم و آگہی کے ساتھ جیو۔
جانے والے کبھی واپس نہیں آتے
جانے والوں کی یاد آتی ھے
اور یاد۔۔۔۔ یاد۔۔۔۔ یاد۔۔۔ بس یاد رہ جاتی ھے ۔
تحریر ۔ ڈاکٹر طارق قیصرانی
Comments