جنتی حوروں کے ذکر
جنتی حوروں کے ذکر
جنتی حوروں کے ذکر پہ
تمسخر اور توہین کالہجہ
تمسخر اور توہین کالہجہ
محشر جنت اور جہنم پہ
شبہات اور عدمِ یقین
کی وجہ سے ہے
شبہات اور عدمِ یقین
کی وجہ سے ہے
اِس رویئے کو دلیل کی نہیں
یقین کی ضرورت ھے
یقین کی ضرورت ھے
جسے آخرت کا یقین نہیں
اُسے حوروں کے حوالہ سے
کسی بھی دلیل کا کچھ
اثر نہیں پڑتا
اُسے حوروں کے حوالہ سے
کسی بھی دلیل کا کچھ
اثر نہیں پڑتا
ہاں جسے آخرت کا یقین ھے
وہ جان لے کہ جن روایات میں
آخرت کا ذکر ھے اُنہیں میں
اِن حوروں کا بھی ذکر ھے
وہ جان لے کہ جن روایات میں
آخرت کا ذکر ھے اُنہیں میں
اِن حوروں کا بھی ذکر ھے
تجدید اور تشکیک کےپیروکار
چند گمراہ لوگوں کے علاوہ
چند گمراہ لوگوں کے علاوہ
مسلمانوں کا ہر طبقہ ہرفرد
جنت پہ ایمان اور حوروں کے
ہونے پہ پختہ یقین رکھتا ہے
جنت پہ ایمان اور حوروں کے
ہونے پہ پختہ یقین رکھتا ہے
باقی مولانا طارق جمیل
کے بیانات میں حوروں کا تذکرہ
سن کر کسی فرد کا بِدک جانا
کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے
کے بیانات میں حوروں کا تذکرہ
سن کر کسی فرد کا بِدک جانا
کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے
مولانا تو پھر بھی عام انسان ہیں
خطاء لاحق ہے بھول ممکن ہے
خطاء لاحق ہے بھول ممکن ہے
بہت سے لوگ تو قرآن پڑھ کے بھی
گمراہی کی باتیں نکال لیتے ہیں
گمراہی کی باتیں نکال لیتے ہیں
کما قال اللہ تعالےٰ
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فَيَقُوْلُوْنَ مَاذَا اَرَادَ اللّـٰهُ بِـهٰذَا مَثَلًا ۘ يُضِلُّ بِهٖ كَثِيْـرًا وَّيَـهْدِىْ بِهٖ كَثِيْـرًا ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهٖ اِلَّا الْفَاسِقِيْنَ (26)
اور جو کافر ہیں سو کہتے ہیں اللہ کا اس مثال سے کیا مطلب ہے، اللہ اس مثال سے بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو اس سے ہدایت کرتا ہے، اوراس سے گمراہ تو بدکاروں ہی کو کیا کرتا ہے۔
اور جو کافر ہیں سو کہتے ہیں اللہ کا اس مثال سے کیا مطلب ہے، اللہ اس مثال سے بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو اس سے ہدایت کرتا ہے، اوراس سے گمراہ تو بدکاروں ہی کو کیا کرتا ہے۔
درست بات کا بھی منفی مطلب
نکال لینا کم علمی کے ساتھ ساتھ
منافرت اور تعصب کا بھی نتیجہ ھے
نکال لینا کم علمی کے ساتھ ساتھ
منافرت اور تعصب کا بھی نتیجہ ھے
Comments